امریکہ کے صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ شام اور عراق میں شدت پسند گروہ داعش دفاعی پوزیشن پر چلا گیا ہے اور امریکہ کی زیر قیادت اتحاد اس کے خلاف اپنی پیش رفت جاری رکھے گا۔
بدھ کو امریکی سنٹرل ایجنسی "سی آئی اے" کے صدر دفتر کے دورے کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ "آج شام اور عراق میں داعش دفاعی پوزیشن پر ہے۔ ہمارا 66 رکنی اتحاد بشمول عرب شراکت دار جارحانہ پوزیشن پر۔"
امریکی فوج اور انٹیلی جنس کے اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ صدر اوباما (داعش کے) خلاف لڑائی میں پیش رفت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 11500 حملوں سے شدت پسند گروپ کی اعلیٰ قیادت اور ہزاروں جنگجوؤں کو پسپا
کیا۔
"شام اور عراق میں داعش کا حلقہ اثر سکڑ رہا ہے۔ جنگجوؤں کے تعداد دو سالوں کے دوران سب سے کم سطح پر اور انھیں ادراک ہوتا جا رہا ہے کہ وہ اپنے مقصد میں ہار رہے ہیں۔"
ذرائع ابلاغ کے لیے جاری کیے گئے ایک پیغام میں صدر نے داعش کے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام کے سربراہ ابو داؤد کی گرفتاری، گروپ کے عراق میں مالی معاملات کے متنظم ابو صلاح کی ہلاکت کے تناظر میں کہا کہ داعش کی قیادت کے لیے "گزشتہ چند ماہ بہت برے تھے''۔
"آنے والے دنوں اور ہفتوں میں ہمارا ارادہ اور زیادہ کچھ کرنے کا ہے۔ ہر روز بیدار ہونے والی داعش کی قیادت یہ سمجھے گی کہ یہ اس کا آخری دن ہو سکتا ہے۔"